خطاب مہم

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



خطاب مہم اس خطاب کو کہتے ہیں جو تزاحم کے وقت کم مصلحت کا حامل ہو۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

خطابِ مہم خطابِ اہم کے مقابلے میں ہے۔ خطابِ مہم سے مراد یہ ہے کہ مکلف کے لیے مولی کی جانب سے دو خطاب صادر ہوں جن میں آپس میں تزاحم پایا جاتا ہے اور ہر دو خطاب مصلحت رکھتے ہوں لیکن ایک خطاب میں دوسرے خطاب کی نسبت زیادہ مصلحت پائی جاتی ہو، تو کم مصلحت والے خطاب کو خطابِ مہم کہا جائے گا۔ اس مورد میں بحثِ ترتب پیش آتی ہے، مثلا مولی کی جانب سے دو خطاب صادر ہوئے: ایک خطاب صلِّ ہے اور دوسرا خطاب اَزِلِ النَّجَاسۃ عَنِ الۡمَسۡجِدِ، اگر ایک شخص نماز پڑھ رہا ہے اور مسجد نجس ہو جاتی ہے تو صلّ اور اَزِل النجاسۃ میں تزاجم واقع ہو جائے گا۔ ایسے مورد میں اگر نماز کا وقت وسیع ہے تو نماز کے حکم پر مشتمل خطاب چونکہ کم مصلحت کا حامل ہے اس لیے وہ خطاب خطابِ مہم کہلائے گا۔
[۱] قیاس و سیر تکوین آن در حقوق اسلام، اصغری، محمد، ج۱، ص۴۶۹۔
[۲] سیری کامل در اصول فقہ، فاضل لنکرانی، محمد، ج۶، ص۱۳۸۔
[۳] سیری کامل در اصول فقہ، فاضل لنکرانی، محمد، ج۶، ص۲۰۳۔


مربوط عناوین

[ترمیم]

امرِ مہم۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. قیاس و سیر تکوین آن در حقوق اسلام، اصغری، محمد، ج۱، ص۴۶۹۔
۲. سیری کامل در اصول فقہ، فاضل لنکرانی، محمد، ج۶، ص۱۳۸۔
۳. سیری کامل در اصول فقہ، فاضل لنکرانی، محمد، ج۶، ص۲۰۳۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌ نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۴۵۴، برگرفتہ از مقالہ خطاب مہم۔    







جعبه ابزار