ذوق

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



ذوق ایک نوعِ حس ہے جو شیرین و تلخ، کڑوا و میٹھا جیسے ذائقہ و مزہ کو درک کرتی ہے۔.


ذوق کا لغوی معنی

[ترمیم]

ذوق کا لغوی معنی ذائقہ کا امتحان کرنا ہے۔ کسی شیء کے ذائقہ کو جاننے کے لیے چکھنا ذوق کہلاتا ہے۔ اسی سے ذوق اس لطیف قوتِ ادراک کے معنی میں آتا ہے جس کے ذریعے ظریف اور دقیق و لطیف محاسن پر مشتمل کلام کو درک کیا جاتا ہے۔ نیز بعض اشیاء کی طرف انسان کے نفسانی میلان و رجحان کو بھی ذوق سے تعبیر کیا جاتا ہے، مثلا ذوقِ مطالعہ، ذوق سماعت وغیرہ۔

قرآن کریم میں لفظِ ذوق کا استعمال

[ترمیم]

قرآن کریم لفظِ ذوق اکثر و بیشتر مقام پر عذاب کے معنی میں آیا ہے، مثلا فَذاقَتْ وَبالَ أَمْرِها؛ پس انہوں نے اپنے اعمال کے وبال کا ذائقہ چکھا۔ یعنی اپنے اعمال کی سنگینی اور بدترین انجام کی تلخیاں خود چکھیں۔

بعض اوقات لفظِ ذوق رحمت کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے، جیساکہ قرآن کریم میں ارشاد ہوتا ہے:وَ لَئِنْ أَذَقْناهُ رَحْمَةً مِنَّا مِنْ بَعْدِ ضَرَّاءَ؛ اور اگر ہم اسے سختیوں و تکلیفوں کے بعد اپنی رحمت کا ذائقہ چکھائیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. زبیدی، مرتضی، تاج العروس، ج ۲۵، ص ۳۲۶۔    
۲. ابن فارس، احمد، معجم مقاییس اللغۃ، ج ۲، ص ۳۶۴۔    
۳. طلاق/سوره۶۵، آیت ۹۔    
۴. فصلت/سوره۴۱، آیت ۵۰۔    


مأخذ

[ترمیم]

خاتمی، احمد، فرہنگ علم کلام، ص۱۱۷۔


اس صفحے کے زمرہ جات : قرآن شناسی | لفظ شناسی




جعبه ابزار