سورہ ماعون
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
سورہ ماعون
قرآن کریم کی ایک سو سات (۱۰۷) نمبر سورہ ہے اور تیسویں (۳۰) جزو (پارے) میں ہے۔ مفسرين کے درمیان اس کے مکی و مدنی ہونے میں اختلاف پابا جاتا ہے۔
[ترمیم]
ماعون
عربی زبان کا لفظ ہے جو
مَعَنَ سے مرکب ہے۔ اس کے معنی قليل شیء کے ہیں۔ مفسرین نے لکھا ہے کہ ہمساۓ ایک دوسرے سے
عاریہ کے طور پر جو چیزیں لیتے ہیں اسے ماعون کہتے ہیں، مثلا
نمک، پانی یا برتن وغیرہ۔ ماعون کا ایک معنی
زکات بھی ہے۔ چونکہ زکات مال کا بہت قلیل حصہ ہوتا ہے اس لیے اسے ماعون کہتے ہیں۔
اس سورہ کا نام اس کی آخری آیت کے آخری لفظ سے لیا گیا ہے۔
[ترمیم]
يہ سورہ ان نام نہاد مسلمانوں کے لیے تنبیہ کی صورت میں نازل ہوئی جو خود کو مسلمان سمجھتے تھے لیکن ان کا کردار و عادات منافقانہ تھا، مثلا
نماز میں سستی سے کام لیتے، اعمال کو ریاکاری کے ساتھ انجام دیتے، ماعون یعنی زکات نہیں دیتے تھے۔ اس سورہ کے آخر میں ایسے لوگوں کی مذمت وارد ہوئی ہے جو نماز کو ہلکا قرار دیتے ہیں اور ریاکاری کرتے ہیں، بھوکوں کو اطعام نہیں کرتے۔ بعض روایات میں آیا ہے کہ يہ سورت
ابو سفیان کے بارے میں نازل ہوئی جو اپنے دوستوں کے لیے تو اونٹ
نحر کرواتا تھا لیکن جب کوئی
یتیم اس سے کھانا مانگتا تو وہ اس یتیم کو دھتکار دیتا۔
بعض مفسرین نے بیان کیا ہے کہ اس سورہ کا شان نزول
ابو جہل اور
قریش کے کفار ہیں۔
[ترمیم]
۱. اس سورہ کی ۷ نمبر آبت کوفی و بصری عدد اور آیت نمبر ۶ حجازی و شامی عدد ہی اور اس سورہ کے کلمات ۲۵ اور حروف ۱۱۴ ہیں۔
۲. سوره ماعون ترتیب نزولی کے اعتبار سے سترہویں (۱۷) اور قرآن کریم کے موجودہ مصحف کے مطابق ایک سو سات (۱۰۷) نمبر سورہ ہے۔
۳. یہ
سوره تکاثر کے بعد اور
سوره کافرون سے پہلے نازل ہوئی۔
۴. بعض مفسرین آیات ۴ سے ۷ تک کی آیات کے علاوہ بقیہ آیات کو مکی قرار دیتے ہیں اور بعض نے کہا ہے کہ يہ مکمل مدنی سورت ہے۔
۵. کمیت کے اعتبار سے
سور مفصل میں سے ہے۔ سور مفصل کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں سے ایک قسم مختصر سورتوں کی ہے۔ سورہ ماعون انہیں مفصل لیکن مختصر سورتوں میں شامل ہے۔
۶۔ سورہ ماعون ان سورتوں میں سے ہے جو
سور جمعی النزول ہیں، یعنی جن سورتوں کی سب آیات ایک ساتھ نازل ہوئیں۔
۷۔ اس سورہ میں کسی قسم کا
نسخ موجود نہیں۔۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگ نامہ علوم قرآنی، اس تحریر کو مقالہ سوره ماعون سے لیا گیا ہے۔