سید اسماعیل بہبہانی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



علامہ سید اسماعیل مجتہد بہبہانی تیرہویں (۱۳) صدی ہجری کے بزرگ فقہاء و مجتہدین میں سے ہیں۔ آپ حرمِ امام علی علیہ السلام کی مشرقی طرف حجرہِ مجاور میں مدفون ہیں۔


اجمالی تعارف

[ترمیم]

علامہ سید اسماعیل مجتہد بہبہانی کے والد گرامی سید نصر اللہ ہیں۔ سید اسماعیل اپنے دور کے فقہاء و مجتہدین میں سرفہرست شمار ہوتے ہیں۔ سید اسماعیل کی ولادت ۱۲۱۸ ھ میں ہوئی۔ آپ نے اپنا تعلیمی سفر اپنے شہر سے شروع کیا اور مقدمات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد نجف اشرف کا رخ کیا۔ نجف اشرف میں آپ نے شیخ علی اور شیخ حسن کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیا۔ شیخ علی اور شیخ حسن دونوں فقیہِ بزرگ شیخ جعفر کاشف الغطاء کے بیٹے ہیں۔ نیز سید اسماعیل نے صاحب جواہر شیخ محمد حسن نجفی، صاحب ضوابط اور شیخ مرتضی انصاری سے کسب فیض کیا اور درجہِ اجتہاد پر فائز ہوئے۔ ناصر الدین شاہ نے جب ۱۲۸۷ ھ میں نجف کا سفر کیا تو سید اسماعیل سے ملاقات کی اور بے حد اصرار کر کے آپ کو تہران لے آیا۔

وفات اور جائے دفن

[ترمیم]

۱۲۹۵ ھ میں صفر کے مہینے کی ۶ تاریخ بروز ہفتہ سید اسماعیل نے داعیِ اجل کو لبیک کہا اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ آپ کے جنازے کو نجف اشرف لایا گیا اور امیر المؤمنین ؑ کے حرم کے مشرقی طرف حجرہِ مجاور میں آپ کو دفن کیا گیا۔ علماء و زائرین امیر المومنین ؑ کی زیارت کرنے کے بعد جب علماء کی زیارت کے لیے اطراف حرم تشریف لاتے ہیں تو آپ کی قبر کی زیارت کی سعادت بھی حاصل کرتے ہیں۔
[۱] جمعى از نويسندگان، نجف کانون تشیع، ص۱۶۰۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. جمعى از نويسندگان، نجف کانون تشیع، ص۱۶۰۔


مأخذ

[ترمیم]
زیارت‌گاه‌ہای عراق، محمد مہدی فقیہ بحر العلوم، مقالہ سید اسماعیل بہبہانی‌، ج۱، ص۵۸۔    






جعبه ابزار