سیرت معاصر معصوم
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
سیرتِ معاصر معصومؑ سے مراد
معصومؑ کے زمانے میں ان کے حضور ایک مستمر اور مسلسل انجام پایا جانے والا عمل یا عادت ہے۔
[ترمیم]
سیرتِ معاصر معصومؑ یعنی زمانہِ معصومؑ میں ان کی موجودگی میں مسلسل انجام پانے والا عمل ہے جو عقلاء کی جانب سے انجام پایا جائے یا
متشرع اور دیندار لوگوں کی جانب سے انجام پایا جائے۔ پس کسی بھی عمل میں درج ذیل شرائط موجود ہوں تو وہ سیرتِ معاصر معصومؑ کہلائے گا:
۱۔ معصومؑ کے زمانے میں عمل انجام پایا جائے اور اس زمانے میں معصومؑ معاشرے میں لوگوں میں موجود ہوں۔
۲۔ وہ عمل مسلسل اور مستمر طور پر انجام پائے۔
۳۔ عمل انجام دینے والے
عقلاء ہوں یا دیندار خاص طبقہ۔
[ترمیم]
سیرت کی
حجیت کے دو اہم ارکان ہیں جن کا باہم ہونا ضروری ہے جوکہ درج ذیل ہیں:
۱۔ پہلا رکن یہ ہے کہ استمرار کے ساتھ انجام پایا جانے والا عمل زمانہِ معصومؑ میں متحقق ہو اور عصرِ معصومؑ کے ہم عصر ہو۔
۲۔ دوسرا رکن یہ ہے کہ انجام پانے والا عمل اس طرح سے زمانہِ معصومؑ کے ساتھ معاصرت اور ہم عصر ہو کہ
معصومؑ اس کو دیکھتے اور سنتے ہوں اور ان کے درمیان موجود ہوں اور غلط عمل پر تنبیہ یا سرزنش یا
نہی کرنے کی قدرت رکھتے ہوں۔ اس صورت میں معصومؑ کی خاموشی
شارع کی جانب سے
امضاء اور اس عمل سے نہی اور سرزنش نہ کرنا اس عمل پر رضایت اور قبولیت پر
دلالت کرتا ہے۔
اگر سیرتِ معاصرِ معصومؑ میں پہلا رکن متحقق ہو جائے تو یہ اس وقت تک حجت نہیں ہو گا جب تک دوسرا رکن یعنی امضاءِ شارع اور عدمِ ردع و نہی ثابت نہ ہو جائے۔ پس زمانہِ معصومؑ کے بعد جاری ہونے والا عمل
حجیت نہیں رکھتا۔ اسی طرح اگر کوئی عمل زمانہِ معصومؑ میں متحقق ہو لیکن امضاءِ شارع ثابت نہ ہو تو یہ بھی حجیت کا حامل نہیں ہو گا۔
[ترمیم]
سیرت کا معصومؑ کے زمانے کا معاصر ہونا اور ہم زمان ہونا کئی طریقوں سے ثابت ہو سکتا ہے۔ ان میں سے ایک طریقہ اس
سیرت کو بعد والے اصحاب، محدثین و فقہاء کا نقل کرنا اور اس کی شہادت و گواہی دینا ہے، مثلا
شیخ طوسی اپنی کتب میں معصومینؑ کے زمانے میں موجود سیرت کو نقل کریں یا اس کی گواہی و شہادت دیں، اس طرح سے زمانہِ معصومؑ میں عمومی اور مسلسل انجام پانے والے اعمال تک ہماری دسترس ہو جاتی ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگنامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۴۹۶، مقالہِ سیرت معاصر معصوم سے یہ تحریر لی گئی ہے۔