قرآن میں حیوانات
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
تمام موجودات اور مخلوقات
اللہ سبحانہ کی خلق کردہ ہیں جنہیں اللہ تعالی نے خاص ہدف کے لیے خلق کیا ہے اور اسی ہدف کے مطابق وہ ان کی تدبیر کرتا ہے۔ ان مخلوقات میں ایک حیوانات ہیں جنہیں خلق کرنے سے جو مقصد اور ہدف پیش نظر تھا وہ اسے پورا کرنے میں مجبور ہیں ۔
قرآن کریم میں مختلف حیوانات کا تذکرہ ہوا ہے جن کے نام اور بعض کے اوصاف قرآن نے ذکر کیے ہیں۔ درج ذیل سطور میں ان حیوانات سے متعلق آیات اور ان کے بعض اوصاف کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے:
[ترمیم]
دین اسلام میں حیوانات کے متعلق مختلف
احکام وارد ہوئے ہیں۔ ان حیوانات میں بعض مویشی ہیں جن کا
گوشت و دودھ
حلال کیا گیا ہے اور بعض سامان اور سواری کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ بعض کو نجس العین قرار دیا گیا ہے تو بعض حیوانات کے دیگر منافع ذکر کیے ہیں۔ ذیل میں مویشی اور جانور کی تقسیم کے تحت قرآن کریم میں وارد ہونے والے حیوانات سے متعلق آیات کو ذکر کیا جاتا ہے۔
وَمِنَ الْأَنْعامِ؛ اور مویشیوں میں سے۔
قرآن کریم میں مختلف مویشی اور ان کے اوصاف کا تذکرہ وارد ہوا ہے:
إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تَذْبَحُوا بَقَرَة؛ بے شک اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے کہ تم ایک گائے ذبح کرو۔
عَوانٌ بَيْنَ ذلِك؛ بلکہ ان دونوں کے مابین درمیانی عمر کی ہو۔
ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِه؛ پھر تم نے اس کے بعد
گوسالہ کو اختیار کر لیا۔
وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْن؛ اور دو
بکرے سے۔
وَمِنَ الْبَقَرِ وَ الْغَنَمِ حَرَّمْنا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُما؛ اور گائے اور دنبہ میں سے ہم نے ان پر ان دونوں کی چربی
حرام کر دی تھی۔
وَلِيَ نَعْجَةٌ واحِدَة؛ اور میری ایک دنبی ہے۔
ثَمانِيَةَ أَزْواجٍ مِنَ الضَّأْنِ اثْنَيْن؛ آٹھ جوڑے ہیں ، دو
بھیڑ کے۔
ما جَعَلَ اللَّهُ ... وَلا وَصِيۡلۃ؛ اور نہ ہی اللہ نے مادہ چننے والی بھیڑ یا
بکری کے لیے کوئی حکم قرار دیا ہے۔
هذِهِ ناقَةُ اللَّهِ لَكُمْ آيَة؛ یہ اللہ کی اونٹنی ہے جو تمہارے لیے نشانی (
معجزہ) ہے۔
ما جَعَلَ اللَّهُ ... وَ لا بَحِيۡرَة؛ اللہ نے نہ پانچ بچے جننے والی اونٹنی کے لیے کوئی خاص
حکم قرار دیا ہے۔
ما جَعَلَ اللَّهُ ... وَلا سائِبَة؛ اور نہ اللہ نے
نذر و منت کے لیے آزاد چھوڑے جانے والی اونٹنی کے لیے کوئی حکم قرار دیا ہے۔
وَ إِذَا الْعِشارُ عُطِّلَت؛ اور جب دس ماہ کی حاملہ اونٹنیاں اپنے حال پر چھوڑ دی جائیں گی۔
ما جَعَلَ اللَّهُ ... وَ لا حَام؛ اور نہ ہی اللہ نے آزاد نر اونٹ کے لیے کوئی حکم قرار دیا ہے۔
وَالْبُدْنَ جَعَلْناها لَكُمْ مِنْ شَعائِرِ اللَّه؛ اور
قربانی کے اونٹ جسے ہم نے تمہارے لیے شعائر اللہ قرار دیا دیا ہے۔
وَمِنَ الْأَنْعامِ حَمُولَة؛ اور مویشیوں میں سے بعض سامان و بوجھ اٹھانے والے (خلق کیے)۔
وَالْخَيْلَ وَالْبِغالَ وَالْحَميرَ لِتَرْكَبُوها وَزينَة؛ اور گھوڑے،
خچر اور
گدھے (اس لیے خلق کیے ہیں) تاکہ تم اس پر سواری کرو اور تمہارے لیے زینت ہیں۔
كَمَثَلِ الْحِمارِ يَحْمِلُ أَسْفارا؛ ان کی مثال اس گدھے کی سی ہے جو کتابوں کو اٹھائے ہوئے ہے۔
قُلْ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّباتُ وَمَا عَلَّمْتُمْ مِنَ الْجَوارِحِ مُكَلِّبينَ؛ کہہ دیجیے تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئی ہیں اور وہ شکار بھی
حلال ہے جو تمہارے لیے ان شکاری جانوروں نے پکڑا ہے جنہیں تم نے سدھایا ہے۔
وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ وَ مِنْ رِباطِ الْخَيْلِ؛ اور ان (کفار) کے لیے جتنا تمہاری استطاعت میں ہے قوت حاصل کرو اور گھوڑوں کو چاک و چوبند رکھو۔
إِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِناتُ الْجِياد؛ جب شام کے وقت انہیں اچھے تیز رفتار گھوڑے پیش کیے گئے۔
وَالْعادِياتِ ضَبْحاً؛ ہانپتے ہوئے دوڑنے والے گھوڑوں کی قسم۔
فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِنْ تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَثْ؛ اس کی مثال اس کتے کی سی ہے اگر تم اس پر حملہ کرو تو بھی اس کا منہ کھلا رہے گا اور اگر تم اسے چھوڑ دو تو بھی وہ اپنی زبان لٹکائے رہے گا۔
أَوْ لَحْمَ خِنزيرٍ فَإِنَّهُ رِجْس؛ یا خنزیر کا گوشت، کیونکہ وہ رجس ہے۔
فَقُلْنا لَهُمْ كُونُوا قِرَدَةً خاسِئينَ؛ پس ہم نے انہیں کہا تم پست و ذلیل
بندر بن جاؤ۔
أَ لَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحابِ الْفيل؛ کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے
رب نے
ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا۔
فَرَّتْ مِنْ قَسْوَرَةٍ؛ جو
شیر سے ڈر کر فرار کرتے ہیں۔
وَتَرَكْنا يُوسُفَ عِنْدَ مَتاعِنا فَأَكَلَهُ الذِّئْبُ؛ اور ہم نے یوسفؑ کو اپنے سامان کے پاس چھوڑا تھا تو اسے
پھیڑیا کھا گیا۔
فَأَلْقاها فَإِذا هِيَ حَيَّةٌ تَسْعى؛ پس موسی نے جب اس (عصا) کو پھینکا تو وہ
سانپ بن کر دوڑنے لگا۔
فَأَلْقى عَصاهُ فَإِذا هِيَ ثُعْبانٌ مُبين؛ پس موسی نے اپںا عصا پھینکا تو وہ آشکار اژدہا بنا گیا۔
فَأَرْسَلْنا عَلَيْهِمُ الطُّوفانَ وَ الْجَرادَ وَ الْقُمَّلَ وَ الضَّفادِع؛ پس ہم نے ان پر طوفان اور
ٹڈیاں اور کھٹمل اور
مینڈک بھیجے۔
[ترمیم]
فَقالَ ما لِيَ لا أَرَى الْهُدْهُد؛ (جناب سلیمانؑ) نے کہا: کیا مسئلہ ہے کہ مجھے کہیں ہدہد نظر نہیں آ رہا۔
فَبَعَثَ اللَّهُ غُراباً يَبْحَثُ فِي الْأَرْض؛ اللہ نے ایک
کوا بھیجا جو زمین کھودنے لگا۔
وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْراً أَبابيل؛ اور اس نے اس گروہ پر
ابابیل پرندوں کے غول در غول بھیجے۔
[ترمیم]
يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْداثِ كَأَنَّهُمْ جَرادٌ مُنْتَشِرٌ؛ وہ قبروں سے ایسے نکلیں گے جیسے بکھری ہوئی ٹڈیاں ہوں۔
فَأَرْسَلْنا عَلَيْهِمُ الطُّوفانَ وَ الْجَرادَ وَ الْقُمَّلَ وَ الضَّفادِع؛ پس ہم نے ان پر طوفان اور ٹڈیاں اور کھٹمل اور مینڈک بھیجے۔
وَأَوْحى رَبُّكَ إِلَى النَّحْلِ؛ اور آپ کے رب نے شہد کی مکھی کی طرف وحی کی۔
إِنَّ الَّذينَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَنْ يَخْلُقُوا ذُباباً؛ بے شک وہ جو اللہ کو چھوڑ کر ( دیگر معبودوں کو ) پکارتے ہیں ان کے وہ معبود ایک مکھی کو خلق کرنے کی قدرت نہیں رکھتے۔
إِنَّ اللَّهَ لا يَسْتَحْيي أَنْ يَضْرِبَ مَثَلاً ما بَعُوضَةً فَما فَوْقَها؛ بے شک اللہ کوئی مثال پیش کرنے سے شرماتا نہیں ہے، چاہے وہ مچھر یا اس سے بھی زیادہ کسی چھوٹے موجود کی ہو۔
قالَتْ نَمْلَةٌ يا أَيُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوا مَساكِنَكُم؛
چیونٹی نے کہا اے چیونٹیوں تم اپنے گھروں میں گھس جاؤ۔
ما دَلَّهُمْ عَلى مَوْتِهِ إِلاَّ دَابَّةُ الْأَرْضِ تَأْكُلُ مِنْسَأَتَه؛ تو کسی نے انہیں (
جناب سلیمانؑ) کی
موت سے باخبر نہیں کیا سوائے زمین پر چلنے والی (دیمک) نے جو ان کے عصا کو کھا گئی۔
وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَبُوت؛ بے شک گھروں میں سب سے زیادہ کمزور گھر
مکڑی کا ہے۔
يَوْمَ يَكُونُ النَّاسُ كَالْفَراشِ الْمَبْثُوث؛ اس دن لوگ اس طرح ہوں گے جیسے بکھرے ہوئے
پتنگے۔
[ترمیم]
فَالْتَقَمَهُ الْحُوتُ وَهُوَ مُليم؛ پس مچھلی نے انہیں نگل لیا جبکہ وہ اپنے آپ کو کوس رہے تھے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
سایت اندیشہ قم، مقالہِ حیوانات در قرآن سے یہ تحریر لی گئی ہے۔ مشاہدہ کی تاریخ:۱۳۹۴/۱۱/۲۴۔