دو قطعی الصدور خبروں میں تعارض

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



دو مقطوع الصدور خبروں کے درمیان تعارض سے مراد دو قطعی الصدور خبروں کے مدلول کے درمیان تنافی اور ٹکراؤ کا ہونا ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

دو قطعی الصدور خبروں میں تعارض کے مقابلے دو ظنی الصدور خبروں میں تعارض آتا ہے۔ دو قطعی الصدور خبروں میں تعارض کا مطلب دو ایسی خبروں میں تعارض کا ہونا ہے جن کا معصومؑ سے صادر ہونے کا قطع ہے اور ان کے مدلول آپس میں ٹکراتے ہیں، فرق نہیں پڑتا کہ قطع کا سبب تواتر ہے یا ایسی خبر واحد جو قرینہِ قطعی کے ہمراہ ہے۔ اس مورد میں تعارض کو دور کرنے کے لیے بابِ تعارض کے قواعد کی طرف رجوع کریں گے۔

پہلا نکتہ

[ترمیم]

بعض اصولی قائل ہیں کہ دو قطعی الصدور خبروں میں تعارض کا مورد بابِ تعارض میں شامل نہیں ہے اور اس باب سے باہر شمار ہوتا ہے۔

دوسرا نکتہ

[ترمیم]

اگر دو قطعی الصدور خبروں میں برپا تعارض میں قواعدِ جمع عرفی کا سہارا لیتے ہوئے جمع عرفی ممکن نہ ہو تو پھر ہم مرجحات کی طرف رجوع کریں گے۔ اگر مرجحات کی صورت میں دونوں خبروں میں سے کسی خبر کو دوسری پر ترجیح نہ دی جا سکے تو دونوں تساقط کر جائیں گی۔ اس طرف توجہ رہے کہ اس مورد میں مرجحاتِ سندی جاری نہیں ہوتے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. المحکم فی اصول الفقہ، حکیم، محمد سعید، ج۶، ص۱۶۳۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۲۶، مقالہِ تعارض خبرین مقطوع الصدور سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    






جعبه ابزار