لفظ متحد المعنی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



لفظ متحد المعنی علم منطق کی ایک اصطلاح ہے جس کا معنی ایسے لفظ کے ہیں جس کا ایک معنی ہو۔


لفظ اور معنی میں نسبت

[ترمیم]

وحدت اور کثرت کے اعتبار سے لفظ اور معنی کے درمیان نسبت کی چند صورتیں بنتی ہیں:
۱. لفظ ایک اور اس کا معنی بھی ایک ہو، یعنی لفظ متحد المعنی۔
۲. لفظ ایک اور اس کے معانی متعدد ہوں، یعنی لفظ متکثر المعنی ہو۔ الفاظ اس قسم کو الفاظِ متفق بھی کہتے ہیں۔
۳. الفاظ متعدد ہوں اور ان کا معنی ایک ہو، یعنی الفاظ متحد المعنی۔
۴. الفاظ متعدد اور معانی متعدد، یعنی الفاظ متکثر المعنی۔

← پہلی قسم:


لفظ متحد المعنی جوکہ پہلی صورت ہے کو مختص کہا جاتا ہے۔ اگر لفظ کسی خاص معنی کے لیے وضع کیا گیا ہے تاکہ وہ اس معنی کے علاوہ دیگر افراد کو شامل نہ ہو تو اس کو منطق میں جزئی حقیقی کہتے ہیں اور علم نحو میں [[عَلَم]] یا اسمِ خاص کہتے ہیں، مثلا حسن، زید وغیرہ۔

اس کے مقابلے میں اگر لفظ ایسے معنی کے لیے وضع کیا جائے جس کے متعدد مصادیق فرض کیے جا سکتے ہیں تو اس لفظ کو لفظِ کلی کہتے ہیں، جیسے انسان ، حیوان، شجر وغیرہ۔ تیسری صورت جس میں لفظ متعدد اور معنی ایک ہے، ان الفاظ متحد المعنی کو مترادف کہتے ہیں، مثلا انسان اور بشر، غضنفر اور اسد وغیرہ۔
[۴] ابن‌سینا، حسین بن عبد الله، الشفاء، ج۱، ص۹-۱۲۔
[۵] ابو الحسن سالاری، بہمنیار بن مرزبان، التحصیل، ص۲۶۹۔


← دوسری قسم:


لفظ جس کے متعدد معانی ہوں جیسے لفظِ متکثر المعنی جوکہ دوسری صورت بنتی ہے دو حالتوں سے خالی نہیں ہو سکتا:
۱. لفظ متشابہ: وہ لفظ جو آغاز میں بعض معانی کے لیے وضع کیا گیا ہے اور پھر کسی مناسبت یا کسی مشابہت کی وجہ سے دیگر معانی پر منطبق ہوتا ہے۔
۲. لفظ مشترک: وہ لفظ جو جو تمام معانی کے لیے وضع کیا گیا، بغیر اس کے کہ ان میں سے کسی ایک معنی کو دوسرے معنی کی نسبت اولویت حاصل ہو، مثلا لفظِ عین کا اطلاق بہتے پانی کے چشمے، آنکھ، جاسوس وغیرہ پر ہوتا ہے۔ مشترکِ لفظی میں ایک لفظ متعدد معانی کے لیے وضع ہوتا ہے اور یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ لفظ پہلے کس معنی کے لیے وضع ہوا تھا اور بعد میں کس معنی کے لیے۔

اگر لفظِ متشابہ کا نئے معنی میں استعمال وضعِ تعینی کے درجے تک نہ پہنچا تو اس کا اپنے اصلی معنی پر اطلاق حقیقت اور نئے جدید معنی میں مجاز کہلائے گا۔ لیکن اگر وضعِ تعینی کی حد تک پہنچ جائے تو اس کی مختلف اقسام سامنے آتی ہیں۔ چوتھی صورت یعنی الفاظ متکثر المعنی کو متباین کہا جاتا ہے، جیسے انسان درخت، لوہا وغیرہ۔
[۸] فرصت شیرازی، میرزا محمد، اشکال ‌المیزان، ص۱۵-۱۶۔
[۹] ابو الحسن سالاری، بہمنیار بن مرزبان، التحصیل، ص۲۳۔
[۱۰] مجتہد خراسانی (شہابی)، محمود، رہبر خرد، ص۳۰۔
[۱۱] ابو حامد غزالی، محمد بن محمد، معیار العلم في فن المنطق، ص۵۵۔
[۱۲] شہاب‌ الدین سہروردی، یحیی بن حبش، منطق التلویحات، ص۵۔
[۱۳] خوانساری، محمد، منطق صوری، ص۷۱۔
[۱۴] گرامی، محمد علی، منطق مقارن، ص۵۵۔


مقالہ کے منابع و مصادر

[ترمیم]

اس مقالہ کی تحریر کے لیے درج مصادر و منابع سے استفادہ کیا گیا ہے:
• گرامی، محمدعلی، منطق مقارن۔
• خوانساری، محمد، منطق صوری۔
• ابوالحسن سالاری، بہمنیار بن مرزبان، التحصیل۔
• فرصت شیرازی، میرزا محمد، اشکال‌ المیزان۔
• ابو الحسن سالاری، بہمنیار بن مرزبان، التحصیل۔
• ابن‌سینا، حسین بن عبد الله، الشفا (منطق)۔
• مجتہد خراسانی (شہابی)، محمود، رہبر خرد۔
• شہاب‌ الدین سہروردی، یحیی بن حبش، منطق التلویحات۔
• ابو حامد غزالی، محمد بن محمد، معيار العلم في فن المنطق۔
• مظفر، محمد رضا، المنطق۔
• ابن‌سینا، حسین بن عبد الله، النجاة۔
• علامہ حلی، حسن بن یوسف، الجوہر النضید۔
• خواجہ نصیر الدین طوسی، محمد بن محمد، اساس الاقتباس۔
• مشکوة الدینی، عبد المحسن، منطق نوین مشتمل بر اللمعات المشرقیۃ فی الفنون المنطقیۃ

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. مشکوة الدینی، عبد المحسن، منطق نوین مشتمل بر اللمعات المشرقیۃ فی الفنون المنطقیۃ، ص۱۵۰-۱۵۱۔    
۲. خواجہ نصیر الدین طوسی، محمد بن محمد، اساس الاقتباس، ص۸-۱۲۔    
۳. علامہ حلی، حسن بن یوسف، الجوہر النضید، ص۹۔    
۴. ابن‌سینا، حسین بن عبد الله، الشفاء، ج۱، ص۹-۱۲۔
۵. ابو الحسن سالاری، بہمنیار بن مرزبان، التحصیل، ص۲۶۹۔
۶. مظفر، محمد رضا، المنطق، ص۴۷۔    
۷. ابن‌سینا، حسین بن عبد الله، النجاة، ص۱۷۷۔    
۸. فرصت شیرازی، میرزا محمد، اشکال ‌المیزان، ص۱۵-۱۶۔
۹. ابو الحسن سالاری، بہمنیار بن مرزبان، التحصیل، ص۲۳۔
۱۰. مجتہد خراسانی (شہابی)، محمود، رہبر خرد، ص۳۰۔
۱۱. ابو حامد غزالی، محمد بن محمد، معیار العلم في فن المنطق، ص۵۵۔
۱۲. شہاب‌ الدین سہروردی، یحیی بن حبش، منطق التلویحات، ص۵۔
۱۳. خوانساری، محمد، منطق صوری، ص۷۱۔
۱۴. گرامی، محمد علی، منطق مقارن، ص۵۵۔


مأخذ

[ترمیم]

پایگاه مدیریت اطلاعات علوم اسلامی، مقالہِ لفظ متحدالمعنی سے یہ تحریر لی گئی ہے، سایٹ مشاہدہ کرنے کی تاریخ:۱۳۹۶/۴/۱۰۔    






جعبه ابزار