مادہ امر

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



اس عنوان كے تحت مادہِ امر ( أ، م، ر) اور اس كى متعدد معانى پر دلالت سے بحث كى جاتى ہے۔ مادہ امر کے معانی مىں اصولىوں مىں اختلاف پاىا جاتا ہے۔



مادہِ امر سے مراد

[ترمیم]

مادہِ امر سے مراد الف، مىم، را (ا، م، ر) ہے۔ مادہِ امر كو لفظِ امر اور كلمہ امر بھى كہا جا سكتا ہے۔

مادہ امر كے ذىل مىں مختلف ابحاث

[ترمیم]
مادہ امر مىں چند ابحاث پائى جاتى ہىں:
۱ ـ آىا عرف یا لغت مىں مادہ امر كا اىك معنى ہے ىا متعدد معانى ہىں؟!
۲ ـ بالفرض اگر مادہِ امر كے متعدد معانى ہىں تو تمام معانى كى بازگشت دو معانى كى طرف ہے ىا اىسا نہىں ہے بلكہ دو سے زائد معانى ہىں؟!
۳ ـ آیا ماده امر وجوب مىں ظہور ركھتا ہے ىا نہىں؟
۴ ـ مادہِ امر كا وجوب مىں ظہور كے لىے آىا علوّ یا استعلاء ىعنى بلند مقام كا حامل ہونا شرط ہے ىا نہىں؟!

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. نائینی، محمد حسین، فوائد الاصول، ج ۱، ص ۱۲۸۔    
۲. عراقی، ضیاء الدین، مقالات الاصول، ج ۱، ص ۲۰۵۔    
۳. مرزا قمی، ابو القاسم، قوانین الاصول، ج ۱، ص ۸۳۔    
۴. سبحانی، جعفر، الموجز فی اصول الفقہ، ج ۱، ص ۵۱۔    
۵. مظفر، محمد رضا، اصول الفقہ، ج ۱، ص ۵۸۔    
۶. خمینی، روح اللہ، مناہج الوصول فی علم الاصول، ج ۱، ص ۲۳۹۔    


مأخذ

[ترمیم]
مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : اصولی اصطلاحات | علم اصول | مباحث الفاظ




جعبه ابزار