نصوص کتاب میں تعارض

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



قرآنی آیات کے مدلول کے درمیان تنافی اور ٹکراؤ کو نصوصِ کتاب میں تعارض کہتے ہیں۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

نصوصِ کتاب میں تعارض کا تعلق تعارضِ ادلہ لفظی کی اقسام سے ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قرآن کریم کی آیات کے مدلول کے درمیان ٹکراؤ اور تنافی ہو، مثلا قرآن کریم کی اس آیت کریمہوَلا تَقْرَبُوهُنَّ حَتّی یَطْهُرْنَ؛ اور ان کے قریب بھی تم نہ جاؤ یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائیں۔ کی دو قراءتیں ہیں:
۱۔ یَطۡهُرۡنَ، تخفیف کے ساتھ۔
۲۔ یطهّرن، تشدید کے ساتھ،
اگر ہم تخفیف کے ساتھ قراءت کے قائل ہو جائیں تو اس کا معنی یہ بنے گا کہ فقط حیض سے پاک ہونے کی صورت میں زوجہ سے نزدیکی کرنا جائز ہے۔ لیکن اگر ہم تشدید کے ساتھ قراءت کے قائل ہو جائیں تو اس کا معنی حیض اور غسل ہر دو سے طہارت کے حصول کے بعد زوجہ سے نزدیکی کرنا جائز قرار پائے گا۔

قرآنی آیات میں تعارض کا وجود نہ ہونا

[ترمیم]

اہل اسلام کی نظر میں قرآنی آیات میں کسی قسم کا تعارض نہیں پایا جاتا۔ اگر ہمیں قرآنی آیات میں کسی جگہ تعارض نظر آئے تو وہ تعارض یا تو قراءات و تاویلات میں اختلاف کی وجہ سے ہو گا یا اسباب نزول میں اختلاف کی وجہ سے۔
[۲] عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبدالله، التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، ج۲، ص۶۷۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. بقرة/سوره۲، آیت ۲۲۔    
۲. عزیز برزنجی، عبد اللطیف عبدالله، التعارض و الترجیح بین الادلۃ الشرعیۃ، ج۲، ص۶۷۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۴۱، مقالہِ تعارض نصوص کتاب سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    






جعبه ابزار