کلی عقلی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



کلیِ عقلی علم منطق اور علم فلسفہ کی اصطلاحات میں سے ایک اصطلاح ہے۔ اس کا مطلب ذہن میں کلی منطقی کا کلی طبیعی پر عارض ہونا ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

کلی عقلی سے مراد ذہنِ انسانی میں کلی منطقی کا کلیِ طبیعی پر عارض ہونا ہے، مثلا الإنسان کُلِّیٌّ، ہم ایک مرتبہ اس قضیہ کو اجزاء میں تقسیم کر کے جدا جدا طور پر ملاحظہ کرتے ہیں؛ مثلا ایک مرتبہ انسان کو محمول یعنی کُلِّی سے جدا کر کے تصور کرتے ہیں اس صورت میں یہ کلیِ طبیعی کہلاتا ہے، اسی طرح ایک مرتبہ ہم محمول کو موضوع سے جدا طور پر ملاحظہ کرتے ہیں مثلا ہم فقط کلی کا تصور کرتے ہیں اس صورت میں یہ کلیِ منطقی کہلائے گا۔ لیکن ایک مرتبہ ہم پورے مجموعے یعنی قضیہ کو اس کے اجزاء سمیت مجموعی طور پر ملاحظہ کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ محمول موضوع پر حمل ہو رہا ہے اس کو کلیِ عقلی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ بالفاظِ دیگر قضیہ میں انسان موصوف ہے جو کلیّت کی صفت کے ساتھ متصف ہو رہا ہے۔ جب موصوف کو اس کے وصف کے ساتھ متصف ہونے کو ملاحظہ کریں یا بالفاظِ دیگر جب ہم محمول کو موضوع پر حمل کرتے ہوئے پورے مجموعے کو ملاحظہ کریں یا عارض کو معروض پر عرض کریں تو اس کو کلیِ عقلی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ کلی عقلی ذہن میں پایا جاتا ہے کیونکہ عروض و حمل ایک امرِ ذہنی ہے۔

قطب الدین شیرازی بیان کرتے ہیں کہ عارض اور معروض کے مجموعے کی ذہنی صورت کو کلیِ عقلی کہا جاتا ہے۔
[۳] شیرازی، قطب‌ الدین، درة التاج (منطق)، ص۲۶۔
خواجہ طوسی بیان کرتے ہیں کہ کلیت اور عموم کو کلی منطقی کہا جائے گا اور انسان کے ساتھ کلیت کو ملحق کرنا کلیِ عقلی کہلاتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. مظفر، محمد رضا، المنطق، ص ۸۵۔    
۲. مومن، محمد مہدی، شرح بدایۃ الحکمۃ، ج ۱، ص ۲۰۱۔    
۳. شیرازی، قطب‌ الدین، درة التاج (منطق)، ص۲۶۔
۴. خواجہ نصیر الدین طوسی، محمد بن محمد، اساس الاقتباس، ص۸۷۔    


مأخذ

[ترمیم]

خوانساری، محمد، فرہنگ اصطلاحات منطقی بہ انضمام واژه نامہ فرانسہ و انگلیسی، ص ۲۱۳۔    
بعض حوالہ جات اور سطور محققین ویکی فقہ اردو کی جانب سے اضافہ کی گئی ہیں۔






جعبه ابزار