یحیی بن سلیم مازنی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



یحیی بن سلیم مازنی مرد میدان، جنگجو اور امام حسینؑ کے ساتھیوں میں سے تھے۔ آپ کربلا میں شہید ہوئے۔


مازن کا علاقہ

[ترمیم]

مازنی، مازِن سے منسوب ہے جو تمیم کا ایک قبیلہ ہے اور مازن کا معنی چیونٹی کا انڈا ہے۔

یحیی بن سلیم کی شہادت

[ترمیم]

عاشور کے دن نماز ظہر اور عبدالرحمن بن عبد الله یزنی اور ایک قول کے مطابق سوید بن عمرو کی شہادت کے بعد
[۶] مجلسي، محمدباقر، جلاء العیون، ج۱، ص۶۷۰۔
میدان میں گئے اور یہ آیت شریفہ تلاوت کر رہے تھے: «انّ... مَحْیایَ و مَماتی لِلّهِ ربِّ العالمین» در حقیقت... میری زندگی اور موت اللہ رب العالمین کیلئے ہے۔
یحیی جو مسلسل فوج کے میمنہ و میسرہ پر حملہ کر رہے تھے؛ نے دشمن کی ایک جماعت کو ہلاک کر دیا۔ آخرکار شہادت کے بلند مقام پر فائز ہو گئے۔
[۱۱] شیرازی، وقار، عشره کامله، ج۱، ص۳۹۲۔

بعض معاصرین، ابن اعثم اور ابن شہر آشوب نے آپ کی جنگ اور شہادت کا وقت مسلم بن عوسجہ اور عبدالرحمن بن عبد الله یزنی کے بعد اور ظہر سے پہلے ذکر کیا ہے۔

یحیی بن سلیم کے رجزیہ اشعار

[ترمیم]

آپ جنگ کے دوران یہ رجز پڑھ رہے تھے:
لَأَضْرِبَنَّ القَوْمَ ضَرْباً فَیْصَلًا • ضَرْباً شدیداً فی العدا مُعْجِلًا
لا عاجزاً فیها و لا مُوَلْولًا • وَ لا اخافُ الیَوْمَ مَوتَ مُقْبِلًا
[۱۵] مدینه الحسینؑ، ص۶۲۔

دشمنوں کو تیزی سے سخت اور فیصلہ کنندہ ضربیں لگاؤں گا، نہ اس موت سے خوفزدہ ہوں جو ناچار آئے گی اور نہ ہی بے بسی اور بے تابی کا اظہار کروں گا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. واعظ کاشفی، ملا حسین، روضة الشهداء، ج۱، ص۳۷۳۔    
۲. سمعانی، الانساب الاشراف، ج۱۲، ص۲۵۔    
۳. ابن شهر آشوب، مناقب آل ابی طالب علیهم‌السلام، ج۳، ص۲۵۱۔    
۴. کوفی، ابن اعثم، الفتوح، ج۵، ص۱۰۶.    
۵. خوارزمی، موفق بن احمد، مقتل الحسین، ج۲، ص۲۱۔    
۶. مجلسي، محمدباقر، جلاء العیون، ج۱، ص۶۷۰۔
۷. انعام/سوره ۶، آیه۱۶۲۔    
۸. واعظ کاشفی، ملا حسین، روضة الشهداء، ج۱، ص۳۷۳۔    
۹. واعظ کاشفی، ملا حسین، روضة الشهداء، ج۱، ص۳۷۳۔    
۱۰. واعظ کاشفی، ملا حسین، روضة الشهداء، ج۱، ص۳۷۳۔    
۱۱. شیرازی، وقار، عشره کامله، ج۱، ص۳۹۲۔
۱۲. خوارزمی، موفق بن احمد، مقتل الحسین، ج۲، ص۲۱۔    
۱۳. الفتوح، کوفی، ابن اعثم، ج۵، ص۱۰۶۔    
۱۴. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی طالب، ج۳، ص۲۵۱۔    
۱۵. مدینه الحسینؑ، ص۶۲۔


ماخذ

[ترمیم]

پژوهشی پیرامون شہدائے کربلا، جمعی از نویسندگان، ص۳۹۳-۳۹۴۔    
پیشوایی، مهدی، مقتل جامع سیدالشهداء، ج۱، ص۸۰۵-۸۰۶۔







جعبه ابزار