[ترمیم] ادْهَم بن امیة بن (عبدی بصری) کے والد ابو عبد الله رسول خداؐ کے اصحاب میں سے تھے اور آنحضرتؐ سے حدیث کے ناقل تھے۔ انہوں نے بصرہ میں رہائش اختیار کی اور وہاں پر چند بیٹے یادگار چھوڑے۔
[ترمیم] امام باقرؑ سے منقول ہے کہ وہ بصرہ کے شیعہ تھے اور شیعہ خاتون ماریہ بنت منقذ (سعید) (کہ جن کے گھر میں شیعہ بزرگان اجتماع اور تبادلہ خیال کرتے تھے) کے گھر منعقد ہونے والی نشستوں میں شرکت کرتے تھے۔ ابن زیاد کو اہل عراق کی امام حسینؑ کے ساتھ خط و کتابت اور حضرتؑ کی کوفہ کی طرف حرکت کا پتہ چلا تو اس نے بصرہ کے راستوں کی نگرانی کا حکم صادر کیا؛ تاکہ کوئی امام حسینؑ کی مدد کیلئے بصرہ سے خارج نہ ہو۔ اس وقت یزید بن ثَبِیطْ (ثُبیط) نے بصرہ سے نکل کر کاروان حسینی کے ساتھ شامل ہونے کا قصد کیا۔ انہوں نے اپنے دس کے دس بیٹوں سے کہا کہ اس سفر میں ان کی ہمراہی کریں۔ ان میں سے دو بیٹوں عبد الله اور عبید الله نے والد کی دعوت کو قبول کیا۔ ادهم بن امیہ بھی ان کے ساتھ بصرہ سے نکلے اور مکہ کے نزدیک «ابْطَحْ»، نامی جگہ پر کچھ دیر آرام کرنے کے بعد حضرتؑ کے ساتھ ملحق ہو گئے اور امامؑ کے ہمراہ کربلا پہنچے