اسالیب نہی
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
اسالیب نہی سے مراد وہ اسلوب ہیں جو
شارع کی طرف سے نہی کو بیان کرتے ہیں۔ یہ مختلف صورتوں اور اسلوبوں میں ہوتے ہیں۔
[ترمیم]
اسالیب نہی یا
صُوَر نہی سے مراد کلام کی وہ مختلف شکلیں یا صورتیں ہیں جن کے ذریعے سے
شارع نے
نہی کو بیان کیا ہے۔
[ترمیم]
نہی کی متعدد صورتیں کلامِ عرب میں پائی جاتی ہیں جن کے ذریعے نہی کے حکم کو بیان کیا جا سکتا ہے۔ ان میں سے بعض اہم صورتوں اور اسالیب کو بیان کیا جاتا ہے جو
قرآن کریم اور احادیث میں وارد ہوئی ہیں:
۱.
مادہِ نہی (ن-ھ-ی) کے ذریعے
نہی کا بیان، مثلا
نَهَیۡتُکُمۡ عَنۡ ذَلِکَ؛ میں نے تمہیں اس سے منع کیا تھا، یا
یَنۡهَی عَنِ الۡفَحۡشَاءِ؛ وہ فحشاء سے منع کرتا (روکتا) ہے۔
۲.
صیغہِ نہی کے ذریعے
نہی کرنا، مثلا
إِیّاکَ أَنۡ تَفۡعَلے؛ اس کو انجام دینے سے باز آؤ،
لَا تَتۡرُکِ الصَّلَاةَ؛ نماز کو ترک مت کرو،
لَا تَقۡرَبُوا مَالَ الۡیَتِیۡمِ؛ مالِ یتیم کے قریب بھی نہ پھٹکو۔
۳.
مقامِ انشاء میں
جملہ خبری کو منفی قالب میں ڈھالتے ہوئے
نہی کا معنی لینا، مثلا تم یہ کام نہیں کرو گے، تم نہیں جاؤ گے، حقیقت میں یہ کہا جا رہا ہے کہ اس کام کو انجام نہ دو، تم مت جاؤ۔
۴. لفظِ
حرام یا جو حرمت پر دلالت کرے کے ذریعے
نہی کرنا، جیساکہ ارشاد باری تعالی ہوتا ہے:
حُرِّمَتْ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَةُ وَالدَّمُ؛ تم لوگوں پر
مردار اور
خون حرام ہے۔
۵.
حلال ہونے کی نفی کر کے
نہی کو بیان کرنا، جیساکہ ارشادِ رب العزت ہوتا ہے:
یا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا لا یَحِلُّ لَکُمْ أَنْ تَرِثُوا النِّساءَ کَرْهاً؛ اے ایمان لانے والو! تمہارے لیے حلال نہیں ہے کہ تو زور زبردستی سے خواتین کے وارث بن جاؤ۔
۶. کسی شیء کو ترک کرنے کا حکم دے کر
نہی کرنا، جیساکہ
قرآن کریم میں ارشاد ہوتا ہے:
وَذَرُوا ظاهِرَ الْإِثْمِ وَباطِنَهُ؛ اور تم لوگ
گناہ کو آشکار اور پنہاں و خفیہ طور پر ترک کر دو۔
۷. کسی کام کی نفی کر کے
نہی کو بیان کرنا، جیساکہ ارشادِ باری تعالی ہوتا ہے:
فَلا عُدْوانَ إِلاّ عَلَی الظّالِمِینَ؛ دشمنی و زیادتی سوائے
ظالمین کے کسی کے ساتھ جائز نہیں۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگ نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۱۴۸، برگرفتہ از مقالہ اسالیب نہی۔