انسداد کبیر

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



انسداد کبیر سے مراد اکثر و بیشتر احکامِ شرعی کی جہت سے انسداد باب علم اور انسداد باب علمی ہونا ہے۔


تعریف

[ترمیم]

انسداد کبیر کے مقابلے میں انسداد صغیر آتا ہے۔ اگر اکثر و بیشتر احکام شرعی میں انسداد باب علم اور انسداد باب علمی پیش آئے تو اس کو انسداد کبیر کہتے ہیں۔ اگر احکام شرعی کے حصول کی باب علم اور باب علمی کی جہت سے تمام راستے مسدود اور بند ہوں کہ اصولِ نافیہ کو عمل میں لانا دین سے خارج ہونے کا باعث بن رہا ہو یا احتیاطِ تام کی صورت میں عسر و حرج لازم آ رہا ہو تو اس کو انسداد کبیر سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

انسداد کبیر اور صغیر میں فرق

[ترمیم]

علماءِ اصول انسدادِ کبیر اور صغیر میں فرق بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر مقدماتِ انسداد کا نتیجہ ظن کا مطلقا حجت ہونا نکلے، فرق نہیں پڑتا ایسا مبنی کشف کی بناء پر ہے یا مبنی حکومت کی بناء پر ، ہر دو صورت میں یہ انسداد کبیر کہلائے گا۔ لیکن اگر انسداد کا نتیجہ ظن خاص یا امارہ کی حجیت، یا روایت سے مربوط چار جہات صدورِ روایت، جہت صدور روایت، ظہور روایت، حجیت ظہور روایت میں سے ایک خاص جہت میں ظن مطلق کی حجیت نکلے تو اس کو انسداد صغیر کہتے ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. انوار الاصول، مکارم شیرازی، ناصر، ج۲، ص۳۸۹۔    
۲. خمینی، روح الله، انوار الہدایۃ فی التعلیقۃ علی الکفایۃ، ج۱، ص ۳۱۸- ۳۱۷۔    
۳. فوائد الاصول، نائینی، محمد حسین، ج۳، ص۱۴۳۔    
۴. منتہی الدرایۃ فی توضیح الکفایۃ، جزائری، محمد جعفر، ج۵، ص۲۴۔    
۵. اجود التقریرات، نائینی، محمد حسین، ج۲، ص۱۴۰۔    
۶. مصباح الاصول، خوئی، ابو القاسم، ج۲، ص۱۳۲۔    
۷. اصول الفقہ، مظفر، محمد رضا، ج۲، ص ۳۳- ۳۲۔    
۸. نہایۃ الافکار، عراقی، آقای ضیاء، ج۲، ص ۹۶۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۲۶۵، مقالہِ انسداد کبیر سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : اصولی اصطلاحات | انسداد




جعبه ابزار