[ترمیم] دلیلِ انسداد ان ادلہ میں سے ہے جن کے ذریعے سے مطلقِ ظن کی حجیت کو ثابت کیا جاتا ہے۔ ان ادلہ کے مقدمات میں سے ایک مقدمہ مکلف کی جہت سے احکام شرعی کے بارے میں انسدادِ باب علم اور انسداد باب علمی کا حاصل ہونا ہے اس لیے اس کو دلیلِ انسداد کہا جاتا ہے۔
[ترمیم] احکام شرعی کے بارے میں مکلف کو یا تو علم و یقین ہونا چاہیے یا علمی طریق سے احکامِ شرعی تک رسائی حاصل کرنا چاہیے۔ طریقِ علمی سے مراد وہ راہ ہے جو علم کے ساتھ منسوب ہے۔ اس راہ سے جو حاصل ہوتا ہے وہ علم تعبدی ہے جو ادلہِ ظنی خاص سے تمسک کرنے کی وجہ سے حاصل ہوتا ہے۔ ظنِ خاص کی حجیت دلیلِ قطعی کے ذریعے سے ثابت ہے۔