انسداد باب علمی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



انسدادِ باب علمی سے مراد عصرِ غیبت میں احکام شرعی میں ظن معتبر کے حاصل ہونے کا امکان نہ ہونا ہے۔


تعریف

[ترمیم]

انسداد باب علمی کے مقابلے میں انسداد باب علم آتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عصر غیبت میں ظن معتبر یا ظن خاص جس کی حجیت پر دلیلِ قطعی قائم ہے کے طریق سے مکلف کی احکام شرعی تک رسائی کا ممکن نہ ہونا ہے۔

انسداد باب علمی کی وضاحت

[ترمیم]

دلیلِ انسداد ان ادلہ میں سے ہے جن کے ذریعے سے مطلقِ ظن کی حجیت کو ثابت کیا جاتا ہے۔ ان ادلہ کے مقدمات میں سے ایک مقدمہ مکلف کی جہت سے احکام شرعی کے بارے میں انسدادِ باب علم اور انسداد باب علمی کا حاصل ہونا ہے اس لیے اس کو دلیلِ انسداد کہا جاتا ہے۔

مشہور اصولیوں کی نظر

[ترمیم]

مشہور علماءِ اصول کی نظر میں اکثر و بیشتر احکامِ شرعی کے بارے میں راہِ علم بند ہے لیکن راہِ علمی کھلی ہے، جیسے خبر ثقہ۔

اہم نکتہ

[ترمیم]

احکام شرعی کے بارے میں مکلف کو یا تو علم و یقین ہونا چاہیے یا علمی طریق سے احکامِ شرعی تک رسائی حاصل کرنا چاہیے۔ طریقِ علمی سے مراد وہ راہ ہے جو علم کے ساتھ منسوب ہے۔ اس راہ سے جو حاصل ہوتا ہے وہ علم تعبدی ہے جو ادلہِ ظنی خاص سے تمسک کرنے کی وجہ سے حاصل ہوتا ہے۔ ظنِ خاص کی حجیت دلیلِ قطعی کے ذریعے سے ثابت ہے۔
[۳] فاضل لنکرانی، محمد، کفایۃ الاصول، ج۴، ص ۳۹۰- ۳۸۵۔


مربوط عناوین

[ترمیم]

انسداد
انسداد باب علم

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. انصاری، مرتضی بن محمد امین، فرائد الاصول، ج۱، ص۴۰۶۔    
۲. انصاری، مرتضی بن محمد امین، فرائد الاصول، ج۱، ص۱۰۹۔    
۳. فاضل لنکرانی، محمد، کفایۃ الاصول، ج۴، ص ۳۹۰- ۳۸۵۔
۴. بحرانی، محمد صنقور علی، المعجم الاصولی، ص۳۶۹۔    
۵. آخوند خراسانی، محمد کاظم بن حسین، کفایۃ الاصول، ص۳۱۱- ۳۱۲۔    
۶. آخوند خراسانی، محمد کاظم بن حسین، کفایۃ الاصول، ص۳۱۱ - ۳۱۲۔    
۷. مظفر، محمد رضا، اصول الفقہ، ج۲، ص۳۳۔    
۸. خمینی، روح الله، انوار الہدایۃ فی التعلیقۃ علی الکفایۃ، ج۱، ص۳۳۴۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۲۶۴، مقالہِ انسداد باب علمی۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : اصولی اصطلاحات | انسداد




جعبه ابزار