ظن خاص
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
شرع کے مطابق معتبر
امارات سے حاصل ہونے والے ظن کو ظن خاص کہتے ہیں۔
اصول فقہ میں
خبر واحد کی حجیت کے ذیل میں اس موضوع سے بحث کی جاتی ہے۔
[ترمیم]
ظن خاص کے مقابل
ظن مطلق آتا ہے۔ ہر وہ
ظن جس کی
حجیت پر
عقل یا نقل کے طریق سے
دلیل قطعی موجود ہے اس کو ظنِ خاص کہتے ہیں۔ بالفاظ دیگر معتبر امارات کے ذریعے سے جو ظن حاصل ہوتا ہے اس کو ظن خاص کہا جاتا ہے، مثلا
عادل اور
ثقہ راویوں سے حاصل ہونے والی خبر واحد۔ اس طریقے سے حاصل ہونے والا یہ ظن چونکہ علمی اساس اور پشتوانہ رکھتا ہے اس لیے اس کو
علم کی طرف منسوب کیا جاتا ہے اور اس مناسبت سے اس کو ظنِ علمی کہا جاتا ہے۔
[ترمیم]
ظن خاص کی حجیت اور اس کا اعتبار
شارع کی جانب سے جعل کیا گیا ہے۔ اس کے برخلاف
ظن مطلق کا شارع نے اعتبار نہیں کیا۔ اس وجہ سے ظن خاص کو
قطع کا قائم مقام قرار دیا جاتا ہے اور اس کے ذریعے سے
حکم شرعی کا
استنباط کیا جاتا ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگنامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، یہ تحریر مقالہ ظن خاص سے مأخوذ ہے۔