بیس رمضان کی دعا

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بیس رمضان کی دعا میں بہشت کی طلب، جہنم کی آگ سے دوری اور تلاوتِ قرآن کی توفیق جیسے معارف شامل ہیں۔


دعا کا متن و ترجمہ

[ترمیم]

اللهم افتح لی فیه ابواب الجنان و اغلق عنی فیه ابواب النیران و وفقنی فیه لتلاوه القرآن یا منزل السکینه فی قلوب المومنین.
اے معبود! آج میرے لیے جنت کے دروازے کھول دے! اس میں مجھ پر جہنم کے دروازے بند فرما دے! اس میں مجھ کو قرآن پڑھنے کی توفیق دے! اے ایمان داروں کے دلوں کو تسلی بخشنے والے!

دعا کے جملات کی شرح

[ترمیم]

’’اللهم افتح لی فیه ابواب الجنان‘‘ کا کیا مقصد ہے؟!
یہاں پر اس دعا کہ خدایا! بہشت کے دروازے میرے اوپر کھول دے؛ سے مقصود یہ ہے کہ خدایا ہمیں ان گناہوں سے پاک فرما جو ہم نے اپنی زندگی میں انجام دئیے ہیں اور ہماری حسنات اور نیک کاموں کو زیادہ فرما کیونکہ انسان جب تک گنہگار ہو اور خیرات و حسنات سے دور ہو تو بہشت اس پر حرام ہو گی۔ صرف اس وقت بہشت کے دروازے اس پر کھلیں گے جب اس پر کوئی گناہ نہ ہو۔ یہ جو ہم کہتے ہیں کہ بہشت کے دروازے ہمارے اوپر کھول دے یہ اس وجہ سے ہے کہ خدا ہم پر عنایت فرمائے تاکہ دنیا میں اس طرح زندگی بسر کریں کہ آخرت میں جس دروازے سے چاہیں؛ واردِ بہشت ہو جائیں ۔۔۔ ۔
اپنے گھروں کو تلاوتِ قرآن سے روشن کرو اور انہیں قبرستان نہ بناؤ جیسا کہ یہود و نصاریٰ نے کیا، اپنے گرجا گھروں اور عبادت گاہوں میں دعا کرتے ہیں لیکن اپنے گھروں میں انہوں نے یہ عمل چھوڑ دیا ہے (اور وہاں کسی قسم کی عبادت انجام نہیں دیتے) کیونکہ جب کسی گھر میں بہت زیادہ تلاوتِ قرآن ہو تو اس کی خیر و برکت زیادہ ہو جاتی ہے اور وہاں کے لوگ فراخی پاتے ہیں اور وہ گھر اہل آسمان کیلئے اس طرح درخشندگی رکھتا ہے جیسے آسمان کے ستارے اہل زمین کیلئے درخشاں ہوتے ہیں۔

آگ کے دروازوں کی بندش

[ترمیم]

’’اغلق عنی فیه ابواب النیران‌‘‘ سے کیا مقصود ہے؟
یعنی اس دن میرے اوپر آگ کے دروازوں کو بند کر دے؛ اس کی وضاحت کیلئے ہم قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کے اس قول کی طرف اشارہ کریں گے: أَلَمۡ يَعۡلَمُوٓاْ أَنَّهُۥ مَن يُحَادِدِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ فَأَنَّ لَهُۥ نَارَ جَهَنَّمَ خَٰلِدٗا فِيهَاۚ ‌ یعنی کیا ان لوگوں کو معلوم نہیں کہ جو شخص خدا اور اس کے رسول سے مقابلہ کرتا ہے تو اس کے لیے جہنم کی آگ (تیار) ہے جس میں وہ ہمیشہ (جلتا) رہے گا۔
اس آیت شریفہ سے ہم یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ ہم اس دن دراصل اس دعا کے ساتھ خدا سے یہ عرض کرتے ہیں کہ ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جو خدا و رسولؐ کے احکامات کی پیروی کرتے ہیں؛ کیونکہ خدا و رسولؐ کی پیروی دنیا و آخرت کی کامیابی کے برابر ہے۔
یہ جو ہم کہہ رہے ہیں کہ بہشت کے دروازوں کو ہمارے اوپر کھول دے؛ یہ اس وجہ سے ہے کہ خدا ہمارے اوپر عنایت فرمائے تاکہ دنیا میں اس طرح زندگی بسر کریں کہ آخرت میں جس در سے چاہیں؛ واردِ بہشت ہوں۔

تلاوت قرآن

[ترمیم]

ووفقنی فیه لتلاوه القرآن یا منزل السکینه فی قلوب المومنین
تلاوتِ قرآن کے بارے میں پیغمبر اکرمؐ کی نصیحت؛
پیغمبر اکرمؐ نے فرمایا: نوروا بیوتکم بتلاوه القرآن اولا تتخذوها قبورا کما فعلت الیهود و النصاری، صلوا فی لکنائس و البیع و عطلوا بیوتهم فان البیت اذا کثر فیه تلاوه القرآن کثر خیره و انسع اهله و اضاء لاهل السماء کما تصنئی نجوم السماء لاهل الدنیا۔
یعنی اپنے گھروں کو تلاوتِ قرآن سے روشن کرو اور انہیں قبرستان مت بناؤ چنانچہ یہود و نصاریٰ نے ایسا کیا کہ اپنے گرجا گھروں میں دعا کرتے ہیں لیکن اپنے گھروں میں اس کی تعطیل کر دی (اور ان میں عبادت انجام نہیں دیتے) کیونکہ جب کسی بھر میں تلاوتِ قرآن بکثرت ہوتی ہے تو اس کی خیر و برکت زیادہ ہو جاتی ہے اور اس کے رہنے والوں کو وسعت عطا ہوتی ہے اور وہ گھر اہل آسمان کیلئے ایسے ہی درخشندہ ہوتا ہے جیسے آسمان کے ستارے اہل زمین کیلئے چمکتے ہیں۔ ہم بھی یہ جانتے ہیں کہ چیز کی ایک بہار ہے اور قرآن کی بہار ماہ رمضان ہے۔
اسی طرح امام باقرؑ نے فرمایا: لکل شی ربیع و ربیع القرآن شهر رمضان: یعنی ہر چیز کی بہار ہے اور ماہ رمضان قرآن کی بہار ہے۔
پس ہم بھی آج کے دن خدا سے یہ دعا کرتے ہیں کہ ہمیں اپنے نورانی کلام کی تلاوت اور اس پر عمل کی توفیق عنایت فرمائے۔

متعلقہ عناوین

[ترمیم]

یکم رمضان کی دعادو رمضان کی دعاتین رمضان کی دعاچار رمضان کی دعاپانچ رمضان کی دعاچھ رمضان کی دعاسات رمضان کی دعاآٹھ رمضان کی دعانو رمضان کی دعادس رمضان کی دعاگیارہ رمضان کی دعابارہ رمضان کی دعاتیرہ رمضان کی دعاچودہ رمضان کی دعاپندرہ رمضان کی دعاسولہ رمضان کی دعاسترہ رمضان کی دعااٹھارہ رمضان کی دعاانیس رمضان کی دعابیس رمضان کی دعااکیس رمضان کی دعابائیس رمضان کی دعاتئیس رمضان کی دعاچوبیس رمضان کی دعاپچیس رمضان کی دعاچھبیس رمضان کی دعاستائیس رمضان کی دعااٹھائیس رمضان کی دعاانتیس رمضان کی دعاتیس رمضان کی دعا

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن طاوس، علی بن موسی، اقبال الاعمال، ص۱۹۴۔    
۲. قمی، عباس، مفاتیح الجنان، ص۳۲۱۔    
۳. توبه/سوره۹، آیه۶۴۔    
۴. کلینی، محمد بن یعقوب، اصول کافی، ج۲، ص۶۱۰۔    
۵. حرعاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعه، ج۱، ص۳۰۲۔    


ماخذ

[ترمیم]

سایت تبیان، ماخوذ از مقالہ «شرح دعای روز بیستم ماه رمضان»، تاریخ نظرثانی ۱۳۹۵/۱۰/۲۹۔    






جعبه ابزار