چودہ رمضان کی دعا

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



چودہ رمضان المبارک کی دعا کچھ معارف جیسے گناہوں کی مغفرت، خطاؤں سے درگزر اور بلاؤں اور آفات سے حفاظت کی درخواست پر مشتمل ہے۔


دعا کا متن و ترجمہ

[ترمیم]

اللَّهُمَّ لا تؤاخِذْنِي فِيْهِ بِالعَثَراتِ، وَأَقِلْنِي فِيْهِ مِنَ الخَطايا وَالهَفَواتِ، وَلا تَجْعَلْنِي فِيْهِ غَرَضا لِلْبَلايا وَالآفاتِ، بِعِزَّتِكَ ياعِزَّ المُسْلِمِينَ.
اے معبود! آج کے دن لغزشوں پر میری گرفت نہ فرما اس میں میری خطاؤں اور فضول باتوں سے درگزر کر اور آج قرار نہ دے مجھ کو مشکلوں اور مصیبتوں کا نشانہ بواسطہ اپنی عزت کے اے مسلمانوں کی عزت!

خدا تعالیٰ کی خوشنودی

[ترمیم]

اللهم لاتواخذنی فیه بالعثرات.
جو شخص اول وقت کی نماز ادا نہیں کرتا اور اپنے دنیوی کاموں میں مشغول رہتا ہے تو اول وقت کی نماز اسے بددعا دیتی ہے اور کہتی ہے: خدا تجھے ضائع کرے کہ تو نے مجھے ضائع کر دیا! اور جب کوئی مسلمان نماز کو اول وقت ادا کرے تو نماز اس کیلئے دعا کرتی ہے اور کہتی ہے: خدا تیری حفاظت کرے کہ تو نے میری حفاظت کی ہے۔
بعض اوقات انسان خطا کرتا ہے اور اس کا ایمان ضعیف ہو جاتا ہے اور تقویٰ جاتا رہتا ہے۔ آدمی کے گناہ ہی اس کی خطا ہوتے ہیں لہٰذا خدا سے دعا کرے کہ اس کا مواخذہ نہ فرمائے۔ خدا گناہ کے باعث غضبناک ہوتا ہے اور سیلاب و زلزلہ اور قدرتی حوادث سب گناہ کے آثار میں سے ہیں۔ بعض اوقات لوگ توجہ نہیں کرتے کہ ان متعدد حوادث کی علت گناہ ہیں۔
اگر کوئی خدا کے ساتھ ہو تو کوئی اس کے خلاف سازش نہیں کر سکتا چونکہ وہ خدا پر ایمان رکھتا ہے۔
ہر شخص بحسب استطاعت اپنے اعمال کا ذمہ دار ہے اور اس پر اس سے زیادہ تکلیف نہیں ہے؛لَا يُكَلِّفُ ٱللَّهُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَاۚ ‌ یعنی اللہ کس نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا؛ کیونکہ يُرِيدُ ٱللَّهُ أَن يُخَفِّفَ عَنكُمۡۚ وَخُلِقَ ٱلۡإِنسَٰنُ ضَعِيفٗا. اور اللہ تمہارا بوجھ ہلکا کرنا چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے۔

اہلیت کے پیش نظر انسان کا مواخذہ

[ترمیم]

جو انسان دنیا میں آتا ہے اور ایک مقررہ مدت تک زندگی بسر کرتا ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ تمام مراحل حیات میں اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پیروی کرے کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو اس کا اللہ تعالیٰ کی طرف سے مواخذہ و محاسبہ ہو گا۔لِّلَّهِ مَا فِي ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَا فِي ٱلۡأَرۡضِۗ وَإِن تُبۡدُواْ مَا فِيٓ أَنفُسِكُمۡ أَوۡ تُخۡفُوهُ يُحَاسِبۡكُم بِهِ ٱللَّهُ. ‌ یعنی تم اپنے دل کی باتوں (چاہے خیر کی ہوں یا شر کی) کا اظہار کرو یا ان پر پردہ ڈالو تو وہ سب کا محاسبہ کرے گا وہ جس کو چاہے گا بخش دے گا اور جس پر چاہے گا عذاب کرے گا وہ ہر شے پر قدرت و اختیار رکھنے والا ہے۔
یہ اس طرح ہے کہ ہر شخص اپنی اہلیت و استعداد کے مطابق اپنے اعمال کا ذمہ دار ہے اور اس سے زیادہ اس پر کوئی تکلیف نہیں ہے۔ لَا يُكَلِّفُ ٱللَّهُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَاۚ. ‌ یعنی اللہ کس نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا؛ کیونکہ يُرِيدُ ٱللَّهُ أَن يُخَفِّفَ عَنكُمۡۚ وَخُلِقَ ٱلۡإِنسَٰنُ ضَعِيفٗا اور اللہ تمہارا بوجھ ہلکا کرنا چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے۔
ہم بھی آج کے دن خدا سے یہ دعا کرتے ہیں کہ زندگی میں ہماری لغزشوں کی بنا پر ہمارا مواخذہ نہ فرمائے۔ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذۡنَآ إِن نَّسِينَآ أَوۡ أَخۡطَأۡنَاۚ. ‌ یعنی پروردگار! ہم جو کچھ بھول جائیں یا ہم سے غلطی ہوجائے اس کا ہم سے مواخذہ نہ کرنا۔ خدایا! ہماری لغزشوں کا اقالہ فرما اور اپنے لطف و کرم سے ہمیں معاف کر دے ۔

اقالہ کا معنی اور گناہوں کی مغفرت

[ترمیم]

واقِلْنی فیهِ من الخَطایا والهَفَواتِ.
اقالہ فرما اور ہمارے گناہوں کو معاف کر دے۔ دعائے کمیل میں بھی یہ لفظ ہے کہ خدایا! ہماری خطاؤں کا اقالہ فرما۔ یعنی بلا معاوضہ ہمیں معاف کر دے۔ معاملات کے باب میں بھی یہ فقہی اصطلاح موجود ہے۔ یعنی بیچنے والا اور خریدار جب تک ایک دوسرے کے پاس ہیں تو انہیں معاملے کو فسخ کرنے کا حق ہے۔ تاہم جدائی کے بعد اور بلا وجہ اگر مشتری جنس کو واپس لے آئے تو تاجر کیلئے مستحب ہے کہ اسے قبول کر لے۔ مثال کے طور پر ایک شخص دہی خریدتا ہے اور گھر جا کر دیکھتا ہے کہ دہی پہلے سے موجود ہے۔ اب اگر وہ یہ خریدا ہوا دہی دکاندار کو واپس کر دے تو اس کیلئے مستحب ہے کہ واپس رکھ لے اور پورے پیسے لوٹا دے۔
خدائے عزّوجل سب سے بہتر عذر قبول کرنے والا ہے جو اپنے بندوں سے جلد راضی ہو جاتا ہے یوں کہ سریع الرضا یعنی جلد راضی ہونے والے کے نام سے معروف ہے۔ قرآن میں اپنے بندوں کو اپنی رحمت و مغفرت کی طرف دعوت دیتا ہے: وَسَارِعُوٓاْ إِلَىٰ مَغۡفِرَةٖ مِّن رَّبِّكُمۡ وَجَنَّةٍ عَرۡضُهَا ٱلسَّمَٰوَٰتُ وَٱلۡأَرۡضُ. ‌ اور اپنے پروردگار کی مغفرت اور اس جنّت کی طرف سبقت کرو جس کی وسعت زمین و آسمان کے برابر ہے اور اسے اپنے بندوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ الله الصَّمد. ‌ یعنی اللہ بے نیاز ہے جبکہ دوسری جانب ہمارا اس کے علاوہ کوئی نہیں ہے!الهی و ربی من لی غیرک. یعنی اے خدا و پروردگار! میرا تیرے سوا کون ہے! اور اس کے سوا کون ہمارا عذر قبول کر سکتا ہے اور ہمارے گناہوں کو معاف کر سکتا ہے۔
وَمَن يَغۡفِرُ ٱلذُّنُوبَ إِلَّا ٱللَّهُ اور خدا کے علاوہ کون گناہوں کا معاف کرنے والا ہے! پس ہم بھی آج کے دن اللہ کی بارگاہ میں پناہ طلب کرتے ہیں اور اس سے چاہتے ہیں کہ ہماری خطاؤں کے باعث ہمارے گناہوں سے درگزر فرمائے۔
قرآن ایک دوسرے مقام پر فرماتا ہے: إِنَّ اللّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ. اللہ کسی قوم کا حال یقینا اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلیں۔

بلاؤں اور آفات سے امان

[ترمیم]

ولا تَجْعَلْنی فیه غَرَضاً للبلایا والآفاتِ.
خدایا! مجھے مصیبت کے تیروں کا نشانہ نہ بنا۔ سیلاب اور زمین کا کٹاؤ یعنی وہی تیر! ہوائی جہاز آسمان میں پرواز کرتا ہے اور اچانک کسی عمارت پر جا گرتا ہے اور اس کے مکینوں کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے۔ یہ بلا کا تیر ہے جو ہمارے گناہوں اور خطاؤں کا خمیازہ ہے۔
ہر پیش آنے والا حادثہ، ہمارے گناہوں کا نتیجہ ہے۔ قرآن کریم فرماتا ہے: وَمَا أَصَابَكُم مِّن مُّصِيبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ وَيَعْفُو عَن كَثِيرٍ اور تم پر جو مصیبت آتی ہے تو وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کیے ہوئے کاموں سے آتی ہے اور وہ بہت سے گناہ معاف کر دیتا ہے۔ جیسا بوئو گے ویسا کاٹو گے۔ گندم سے گندم اگتی ہے اور جو سے جو۔
قرآن ایک دوسرے مقام پر فرماتا ہے: إِنَّ اللّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ. اللہ کسی قوم کا حال یقینا اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلیں۔ جیسے جو گاڑی دائیں بائیں ہو جائے تو حادثے کا شکار ہو جاتی ہے، ہم بھی اگر ادھر اُدھر ہو جائیں تو ہمیں عذاب خدا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بِعِزّتِکَ یا عزّ المسْلمین.
تجھے اپنی عزت کا واسطہ، ان دعاؤں کو ہمارے بارے میں مستجاب فرما! اے وہ ذات! کہ جس کے ہاتھ میں مسلمانوں کی عزت ہے۔

متعلقہ عناوین

[ترمیم]
یکم رمضان کی دعادو رمضان کی دعاتین رمضان کی دعاچار رمضان کی دعاپانچ رمضان کی دعاچھ رمضان کی دعاسات رمضان کی دعاآٹھ رمضان کی دعانو رمضان کی دعادس رمضان کی دعاگیارہ رمضان کی دعابارہ رمضان کی دعاتیرہ رمضان کی دعاپندرہ رمضان کی دعاسولہ رمضان کی دعاسترہ رمضان کی دعااٹھارہ رمضان کی دعاانیس رمضان کی دعابیس رمضان کی دعااکیس رمضان کی دعابائیس رمضان کی دعاتئیس رمضان کی دعاچوبیس رمضان کی دعاپچیس رمضان کی دعاچھبیس رمضان کی دعاستائیس رمضان کی دعااٹھائیس رمضان کی دعاانتیس رمضان کی دعاتیس رمضان کی دعا

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن طاوس، علی بن موسی، اقبال الاعمال، ص۱۵۰۔    
۲. قمی، عباس، مفاتیح الجنان، ص۳۲۰۔    
۳. بقره/سوره۲، آیه۲۸۶۔    
۴. نساء/سوره۴، آیه۲۸۔    
۵. بقره/سوره۲، آیه۲۸۴۔    
۶. بقره/سوره۲، آیه۲۸۶۔    
۷. نساء/سوره۴، آیه۲۸۔    
۸. بقره/سوره۲، آیه۲۸۶۔    
۹. قمی، عباس، مفاتیح الجنان، ص۱۲۱۔    
۱۰. آل عمران/سوره۳، آیه۱۳۳۔    
۱۱. اخلاص/سوره۱۱۲، آیه۲۔    
۱۲. قمی، عباس، مفاتیح الجنان، ص۱۱۷۔    
۱۳. آل عمران/سوره۳، آیه۱۳۵۔    
۱۴. رعد/سوره۱۳، آیه۱۱۔    
۱۵. شوری/سوره۴۲، آیه۳۰۔    


ماخذ

[ترمیم]

سایت تبیان، ماخوذ از مقالہ «شرح دعای روز چهاردهم ماه رمضان»، تاریخ نظر ثانی ۱۳۹۵/۱۰/۲۵۔    






جعبه ابزار