بارہ رمضان کی دعا

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بارہ رمضان کی دعا، عفت و قناعت سے متصف ہونے اور عدل و انصاف کو اپنانے اور ڈر خوف سے نجات کی درخواست پر مشتمل ہے۔


دعا کا متن اور ترجمہ

[ترمیم]

اللَّهُمَّ زَيِّنِّي فِيْهِ بِالسِّتْرِ وَالعَفافِ، وَاسْتُرْنِي فِيْهِ بِلِباسِ القُنُوعِ وَالكَفافِ، وَاحْمِلْنِي فِيْهِ عَلى العَدْلِ وَالاِنْصافِ، وَآمِنِّي فِيْهِ مِنْ كُلِّ ما أَخافُ بِعِصْمَتِكَ يا عِصْمَةَ الخائِفِينَ.
اے معبود! آج کے دن مجھے پردے اور پاکدامنی سے زینت دے اس میں مجھے سیر چشمی اور خودداری کے لباس سے ڈھانپ دے اس میں مجھ کو عدل اور انصاف پر آمادہ فرما اور اس میں مجھے اپنی پناہ کے ساتھ ان چیزوں سے امن دے جن سے ڈرتا ہوں اے ڈرنے والوں کی پناہ گاہ۔

دعا کے اقتباسات کی تشریح

[ترمیم]

اللّهمّ زَینّی فیهِ بالسّتْرِ والعَفافِ.
خدایا! ماہ رمضان میں مجھے دو چیزوں سے مزین فرما: ستر و عفاف۔ ستر یعنی یہ کہ لوگوں کے گناہ کو مخفی کروں۔ دوسروں کے عیوب سے ہمارا کیا سروکار! وہ بندہ خوش نصیب ہے کہ اپنے عیوب کی اصلاح میں مصروف رہتا ہے اور دوسروں کے عیوب سے سروکار نہیں رکھتا۔ اگر آپ کے رفیق میں بھی کوئی عیب پایا جاتا ہے تو اسے نہ کہو۔ غیبت حرام ہے اور چالیس دن کا عمل ضائع کر دیتی ہے اور غیبت کرنے والے کے اچھے اعمال کو اس شخص کے نامہ اعمال میں ثبت کر دیا جاتا ہے کہ جس کی غیبت کی گئی ہے۔ کس قدر اچھی بات ہے کہ لوگ دوسروں کی خوبیوں کو بیان کریں۔
جو لوگ دوسروں کے عیوب سے سروکار نہیں رکھتے وہ بہترین زینت کے حامل ہوتے ہیں۔ حدیث ہے، وہ خوش قسمت ہے جو اپنے عیوب کی اصلاح کرے اور دوسروں کے عیوب پر نظر نہ رکھے۔
دعائے عفاف میں آگے چل کر منقول ہے۔ عفاف یعنی یہ کہ گناہ نہ کریں اور عفتِ نفس کے حامل ہوں جس کا معنی ہے گناہ نہ کرنا۔ پس دوسروں کے گناہوں کو بیان نہ کرنا اور عفت اختیار کرنا؛ پہلی دعا ہے جو آج کے دن ہم خدا کے حضور مانگ رہے ہیں۔
جب آپ دل کی بے جا خواہشات کی نفی نہیں کرتے اور حرص کے جال میں پھنس جاتے ہیں اور دنیا کی دلدل میں پھنس جائیں تو جتنے زیادہ ہاتھ پیر ماریں گے اسی قدر زیادہ گرفتار ہوں گے۔ اس کا نتیجہ مشخص ہے! نفس ایک ایسا کنواں ہے جو کبھی نہیں بھرتا۔ تکاثر اور زیادہ طلبی بشریت کیلئے ایک ناسور ہے اور اس کا تنہا مرہم قناعت ہے۔

قناعت کا لباس

[ترمیم]

واسْتُرنی فیهِ بِلباسِ القُنوعِ والکَفافِ.
خدایا! مجھے دو چیزوں میں مستور فرما: قناعت اور کفاف میں۔
کفاف یعنی بقدر ضرورت روزی۔ اگر ہمارے پاس مال و دولت کی بہتات ہو تو ہم گرفتار ہو جائیں گے اور اگر ہم کسی کے سامنے ہاتھ پھیلاتے ہیں تو ذلیل ہو جائیں گے پس ہم خدا سے یہ دعا کرتے ہیں کہ زندگی بھر کسی کے محتاج نہ ہوں۔ قناعت انسان کو عزت بھی دیتی ہے اور جو قناعت رکھتا ہے خدا اسے عزت دیتا ہے۔
سب سے بڑا خزانہ، قناعت ہے اور قناعت ایک نہ ختم ہونے والا سرمایہ ہے یعنی خواہش نہ کرنا، کم خواہش کرنا، اپنے وسائل پر قناعت اور طمع کا سد باب۔
جب دل کی بے جا خواہشات کی طرف دھیان لگ جائے اور حرص کے دام میں گرفتار ہو جائے تو دنیا کے بھنور میں پھنس جاتا ہے اور جس قدر ہاتھ پیر مارتا ہے اتنا ہی اس میں دھنستا جاتا ہے۔ اس کا نتیجہ واضح ہے! نفس، ایک ایسا اندھا کنواں ہے جو کبھی نہیں بھرتا اور کثرت کی دوڑ اور زیادہ خواہی بشریت کیلئے کینسر کی مانند ہے اور اس کا تنہا علاج ’’قناعت‘‘ ہے۔

عدل و انصاف کی درخواست

[ترمیم]

واحْمِلنی فیهِ علی العَدْلِ والانْصافِ وامِنّی فیهِ من کلِّ ما اخافُ.
خدایا! مجھے عادل بنا اور ایسی (توفیق دے) کہ انصاف کرنے لگ جاؤں، خدایا! میں جس چیز سے بھی خوفزدہ ہوتا ہوں، مجھے اس سے امان دے۔ اگر کوئی ہمیں دھمکی دیتا ہے تو ہمیں اپنی امان عطا فرما کہ کوئی ہمارے اوپر دست درازی نہ کر سکے۔
بِعِصْمَتِکَ یا عِصْمَةَ الخائِفین.
اے خوفزدہ لوگوں کی پناہ گاہ، اے وہ ذات! جو خوفزدہ اور ڈرے سہمے افراد کی نگہبان ہے، اے وہ ذات! جس سے جو شخص بھی متوسل ہوتا ہے؛ اس کی نگہبانی کرتی ہے، خدایا! ہماری ن دعاؤں کو مستجاب فرما۔

متعلقہ عناوین

[ترمیم]

یکم رمضان کی دعادو رمضان کی دعاتین رمضان کی دعاچار رمضان کی دعاپانچ رمضان کی دعاچھ رمضان کی دعاسات رمضان کی دعاآٹھ رمضان کی دعانو رمضان کی دعادس رمضان کی دعاگیارہ رمضان کی دعاتیرہ رمضان کی دعاچودہ رمضان کی دعاپندرہ رمضان کی دعاسولہ رمضان کی دعاسترہ رمضان کی دعااٹھارہ رمضان کی دعاانیس رمضان کی دعابیس رمضان کی دعااکیس رمضان کی دعابائیس رمضان کی دعاتئیس رمضان کی دعاچوبیس رمضان کی دعاپچیس رمضان کی دعاچھبیس رمضان کی دعاستائیس رمضان کی دعااٹھائیس رمضان کی دعاانتیس رمضان کی دعاتیس رمضان کی دعا

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن طاوس، علی بن موسی، اقبال الاعمال، ص۱۴۲۔    
۲. قمی، عباس، مفاتیح الجنان، ص۳۲۰۔    


ماخذ

[ترمیم]
سایت تبیان، ماخوذ از مقالہ ’’شرح دعای روز دوازدهم ماه رمضان‘‘، تاریخ نظر ثانی ۱۳۹۵/۱۰/۲۵۔    






جعبه ابزار